اشاعتیں

اگست, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا وائرس ہمارے لیے بیماریوں سے لڑ سکتے ہیں؟

تصویر
بیکٹیریوفیج وائرس وائرس کے متعلق یہی سمجھا جاتا رہا ہے کہ وائرس فقط مہلک بیماریاں پھیلاتے ہیں اور یہ بات سو فیصد درست بھی ہے۔ لیکن اب سائنسدان وائرس کو بیماریوں کے خلاف استعمال کرنے کا طریقہ تلاش کر رہے ہیں۔ اور انہیں وہ طریقہ مل چکا ہے۔ سائنسدان ایک خاص طرح کے وائرس جنہیں بیکٹیریو فیج کہا جاتا ہے کو بیماری پھیلانے والے بیکٹیریا کے خلاف استعمال کرنے کے امکانات تلاش کر رہے ہیں۔ کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کیسے؟ آئیے جانتے ہیں۔ بیکٹیریو فیج دراصل ایسے وائرس ہیں جو فقط بیکٹیریا میں ہی داخل ہوتے ہیں اور صرف بیکٹیریا کو ہی تباہ کرتے ہیں۔ یہ وائرس بیکٹیریا کی بیرونی جھلی کو بھید کر ان میں داخل ہو جاتے ہیں اور بیکٹیریا کی حیاتیاتی مشینری کا استعمال کر کے بیکٹیریا کے اند ہی بہت سارے نئے وائرس بناتے ہیں اور جب کافی وائرس بن جاتے ہیں تو بیکٹیریا کو تباہ کر کے باہر نکل جاتے ہیں۔ اس طرح ایک بیکٹیریو فیج سے ان گنت بیکٹیریو فیج وائرس بن جاتے ہیں جو ہمارے جسم میں موجود بیکٹیریا کو ختم کرنے کے لیے کافی ہوں گے۔ -:فوائد اس طریقے کا سب سے پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ بیکٹیریا کے خلاف استعمال

وائرس کیا ہیں اس قدر مہلک کیوں ہوتے ہیں؟

تصویر
آپ روز مرہ زندگی میں بہت ساری بیماریوں کے بارے میں  سنتے رہتے ہیں اور اکثر ان بیماریوں کا تعلق کسی نہ کسی وائرس سے ہوتا ہے۔ جسے کہ پولیو، ڈینگی بخار، ایڈز، ہیپاٹائٹس، وغیرہ آج ہم جاننے کو کوشش کریں گے کہ آخر وائرس کیا ہیں اور وائرس ہی کیوں اتنی ہولناک بیماریاں پیدا کرتے ہیں؟ وائرس دراصل ایسے ذرات ہیں جو زندہ خلیوں میں داخل ہو کر انہیں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہاں وائرس کے لیے لفظ ذرات کا استعمال کیا گیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ابھی تک سائنس یہ فیصلہ نہیں کر پائی کہ وائرس زندہ اشیاء ہیں یا نہیں۔ تمام زندہ اشیاء خلیوں پر مشتمل ہیں جبکہ وائرس خلیوں سے نہیں بنے۔ تمام زندہ اشیاء کو توانائی کی ضرورت ہوتی جبکہ وائرس کو توانائی کی بالکل بھی ضرورت نہیں۔ لیکن وائرس میں چند خوبیاں ایسی بھی ہوتیں ہیں جو زندہ اشیاء میں پائی جاتی ہیں۔ مثال کے طور زندہ اشیاء کی طرح ان میں بھی وراثتی مادہ موجود ہوتا ہے اور اگرچہ وائرس تولید کی صلاحیت نہیں رکھتے لیکن زندہ اشیاء کی طرح یہ بھی اپنی نسل کی تعداد بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس بات سے قطع نظر کہ وائرس جاندار ہیں یا بے جان سوال یہ ہے کہ وائ